Gair Janibdarana Tehqeeq Ki Zaroorat

Gair Janibdarana Tehqeeq Ki Zaroorat

غیر جانب دارانہ تحقیق کی ضرورت

 

آپ ان اختلافات کو نظر انداز نہیں کر سکتے ۔ آپ کو اخلاص کے ساتھ تحقیق کرنا ہوگی۔ آپ اپنے آپ کو صرف MTA کے پروگراموں ، اپنے جلسوں اور کتا بچوں کے مطالعے تک ہی محدود نہیں کر سکتے ۔ آپ کو بتایا جاتا ہے کہ احمدیت کے خلاف طوفان محض چند فرقہ پرست مولویوں نے اٹھا رکھا ہے۔ آپ کو اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ اگر چہ علماء پر تنگ نظری کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم تاریخ گواہ ہے کہ صوفیاء اور درویش اس الزام سے ہمیشہ بری رہے ہیں ۔ اولیاء اللہ اور صوفیائے کرام نے ہمیشہ اخلاق ، رواداری اور محبت سے لوگوں کے دل جیتے ۔

سچائی کے ایک متلاشی کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ احمدیت کے متعلق صوفیاۓ کرام نے کیار ویل ظاہر کیا ؟ اور وہ اس جماعت کے عقائد اور طرزعمل کو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟

ہم دیکھتے ہیں کہ صوفیائے کرام کے تمام سلاسل اور خانقاہوں کا احمدیت کے متعلق مؤقف بڑاواضح رہا ہے۔ وہ اپنے تمام اخلاق اور رواداری کے باوجوداحمدبیت کو دائرہ اسلام سے باہر سمجھتے ہیں بلکہ احمدی مذہب پر علمی تنقید کا آغاز گولڑہ شریف کے ایک چشتی بزرگ پیر مہرعلی شاہ صاحب نے ہی کیا تھا۔ اسی طرح وہ مفکرین اور محققین جو نہ صرف اسلام پر گہری نظر رکھتے تھے بلکہ فلسفہ، تاریخ اور انسانی علوم (Humanities) کے بھی ماہر تھے جیسے ڈاکٹر محمد اقبال ، پروفیسر غلام جیلانی برق اور پروفیسر یوسف سلیم چشتی اور ان کے علاوہ پاکستان کی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے مجر، پھر ملائشیاء اور انڈو نیشیاء سے لے کر مراکش اور جنوبی افریقہ تک پوری امت مسلمہ نے احمدیت کو اسلام سے ایک علیحدہ مذہب قرار دیا ہے ۔ کیا یہ سب متعصب اور تنگ نظرہیں اور مل کر کوئی سازش کر رہے ہیں؟

آپ انیسویں 19 صدی کے پنجاب کے ایک گاؤں قادیان میں نہیں بلکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس عہد میں موجود ہیں جہاں ہر چار گھنٹے میں علم دو گنا ہو جا تا ہے ۔ آپ کو دوسرے لوگوں کی بات بھی سننا چاہیے ۔امت مسلمہ کے اہل علم ،اہل دانش اور اہل درد…. اگر می سب احمد بیت کو گمراہی سمجھتے ہیں تو آپ کو محض چند لوگوں کی باتوں سے مطمئن نہیں ہو جانا چاہیے ۔ایسا اطمینان خود کو دھوکہ اور فریب دینے کے مترادف ہوگا۔

بھول بھلیوں میں ڈالنے والے راستوں سے بچے اور اسلام کی مرکزی شاہراہ پر واپس آجائے ۔ وہ شاہراہ جس پر نبی آخر الزمان سیا ایم اور آپ سائن ایم کے اصحاب رضی اللہ عنہم اورامت کے صالحین نے چل کر دکھایا۔ وقت آ گیا ہے کہ آپ اپنے ذہن کے دریچے کھولیں اور کھلی ہوا میں سانس لیں ۔سچا دین وہی ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے اور اس دین کی تکمیل کا اعلان خالق کائنات نے کر دیا۔

اب کسی شخص کے الہام اس دین میں کوئی اضافہ نہیں کر سکتے ۔ دین کی ان سیدھی تعلیمات کے مقابلہ میں ہر منطقی الجھاؤ محض مغالطہ (Fallacy) ہے۔ ہمیں یہ بات نہیں بھولنا چاہیے کہ جہاں مجددین اور مص مصلحین آتے رہے ہیں ، وہیں کا ذب اور جھوٹے دوکانداروں کا سلسلہ بھی چلتا آرہا ہے اور یہ جھوٹے لوگ اپنے پیروکاروں کی اچھی خاصی جماعت بھی بناتے رہے ہیں۔ مُستند (Authentic) اور سچے دین کی پیروی ہی میں نجات ہے۔ نبی کریم سنتی ہیں یہ تم اللہ تعالیٰ کے سچے پیغمبر ہیں۔ ہم براہ راست ان کے امتی ہیں۔ جو شخص یہ دعویٰ کرے کہ وہ رسول اگرم مسالا اینم کی محبت کی وجہ سے اب ایسے منصب پر فائز ہو گیا ہے کہ لوگوں کو اب اس کی اطاعت کرنا ہوگی ، اس کی شخصیت بھی تسلیم کرنا ہوگی وہ دراصل آپ سالی یا یہ ان کا باغی ہے۔ مسیلمہ کذاب بھی کلمہ پڑھتا تھا اورنبی کریم سال پیہم کو بی بھی مانتا تھا لیکن خود بھی نبوت کا دعویدار تھا اسی لیے ملت اسلامیہ سے خارج ہوا اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اس کے خلاف جہاد کیا۔

Read Comments.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Read More.

Mirza saab ka asloob biyan

Mirza saab ka asloob biyan

مرز اصاحب کا اسلوب بیان مرزا صاحب کے ارشادات پانچ زبانوں میں ملتے ہیں ۔عربی ، فارسی ، انگریزی اینجابی اور عربی میں مرزا صاحب

Read More »